Wednesday 17 June 2020

                        ❤ آپ ﷺکا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھاسے محبت کاواقعہ      
       
           آپﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھاسے بے پناہ محبت فرماتے تھے اوریہ بات صحابہ رضی اللہ عنہ کومعلوم تھی  چناچہ لوک اس دن قصدا زیادہ تحفے بھیجتے تھے جس دن آپ ﷺ نے حضرت عائشہ کےپاس جانا ھوتا تھا باقی ازواج مطہرات کوملال ھوتا لیکن کوئ ٹوکنے کی ہمت نہ کرتاتھا آخرسب نےمل کر حضرت فاطمہ کوتیار کیا آخروہ پیام لیکر گئ کہ آپﷺ حضرت عائشہ سے زیادہ محبت کرتے ہیں باقی ازواج سے"ےتو آپ ﷺنے ارشاد فر مایاہ کہ لخت جیگر جسکو میں زیادہ جہتا ہو کیاتم اسکو نہیں جہوگی حضرت فاطمہ کے لیے اس قدر ہی کافی تھا "وہ واپس چلی آئیں ایک مر تبہ یہی  بات  حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھانے کی تو آپﷺ نےفرمایاکہ کہ آپ مجہے حضرت عائشہ کے بارے میں دق نہ کرو اسلیے کہ آج تک حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کےعلاوہ کسی اوربیوی کے لحاف میں مجھ پر  وحی نہیں آئ
--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------


    

Monday 1 June 2020

        علامہ اقبال           
نے تقریبا 80 سال پہلے لکھی  تھی یہ    
باتیں کتنی سچ ہیں                      
کل مذہب پوچھ کر بخش دی تھی جان میری آج فرقہ پوچھ کر اس نے ہی لے لی جان میری

مت کرو رفع یدین پر اتنی بحث مسلمانو
نماز تو ان کی بھی ہوجاتی ہے جن کے ہاتھ نہیں ہوتے

تم ہاتھ باندھنے اور ہاتھ چھوڑ نے پر بحث میں لگے رہو
اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کی شازش میں لگے ہیں

زندگی کے فریب میں ہم نے ہزاروں سجدے 
قضا کر ڈالے

ہمارے جنّت کے سردار نے تو تیروں کی 
 برسات میں بھی نماز قضا نہیں کی

سجدہ عشق ہو تو عبادت میں مزہ آتا ہے
خالی سجدوں میں تو دنیا ہی بسا کرتی ہے

لوگ کہتے ہیں کہ بس فرض ادا کرنا ہے
ایسا لگتا ہے کوئ قرض لیا ہو رب سے

تیرے سجدے کہیں تجھے کافر نہ کردیں
تو جھکتا کہیں اور ہے اور سوچتا کہیں اور ہے

کوئ جنّت کا طالب ہے تو کوئ غم سے پریشان ہے
ضرورت سجدہ کرواتی ہے عبادت کون کرتا ہے

کیا ہوا تیرے ماتھے پر ہے تو سجدے کا نشاں
کوئ ایسا سجدہ بھی کر جو چھوڑ جاۓ زمیں پر نشاں

پھر آج حق کیلٸے جاں فدا کرے کوئ
وفا بھی جھوم اٹھے یوں وفا کرے کوئ

نماز چودہ سو سالوں سے انتظار میں ہے
کہ مجھے صحابہ کی طرح ادا کرے کوئ

اک خدا ہی تو ہے جو سجدوں میں مان جاتا ہے
ورنہ یہ انسان تو جان لے کر بھی راضی نہیں ہوتا

دے دی اذاں مسجدوں میں حی الصلوہ حی الفلاح
اور لکھدیا باہر تخت پر اندر نہ آۓ فلاں اور فلاں

خوف ہوتا ہے شیطان کو بھی آج کے مسلمان کو دیکھ کر
نماز بھی پڑھتا ہے تو مسجد کا نام دیکھ کر

مسلمانوں کے ہر فرقے نے ایک دوسرے کو کافر کہا…..
اک کافر ہی ہے جو اس نے ہم سب کو مسلمان کہا....             
.............................................................................................

                                         👳مَدرِسہ کا پڑھا ہواصدرِ

گُزشتہ دِنوں مَدرِسے کی ایک بڑی تقرِیب سے خطاب کرتے ہوئے تُرکی کے صدر جناب حافظ رجب طیب اردگان صاحب نے فرمایا:- 

جب بچپن میں،  میں مدرسے میں پڑھنے جاتا تو ہمارے عِلاقے کے کئی لوگ مُجھ سے کہا کرتے کہ بیٹے!  

کیوں اپنا مُستقِبل خراب کررہے ہو؟  

کیا تمہیں بڑے ہو کر مُردے نہلانے کی نوکری کرنی ہے؟ 

مدرسے میں پڑھنے والے کو غُسّال کے علاوہ کوئی روزگار مل سکتا ہے؟ 

لِہذا کِسی اچھے اِسکول میں داخلہ لے لو اور اپنا مُستقبل سَنوارنے کی فِکر کرو۔

اِس قِسم کی نِصیحت کرنے والوں میں زیادہ تر بوڑھے ہوتے اور میں بڑے ادب سے اُن کی باتیں سُنتا اور مُسکراتے ہوئے اپنی کِتابیں بَغل میں دبائے مدرِسۃ اِمام الخطیب کی طرَف گامزَن ہوتا۔ 

فرمایا کہ میرے والد پھل فروش تھے۔ اُن کے مالی حالات اِس بات کے مُتحَمل نہیں تھے کہ وہ مُجھے کسی اسکول میں ڈالتے۔ ہمارے گھر میں بعض اوقات سالن کے بجائے خربوزے کے ساتھ روٹی کھائی جاتی۔  پھر والد کی دین سے والہانہ محبت تھی کہ مُجھے حِفظ قرآن کی کلاس میں ڈال دیا تھا۔

پِھر وقت گولی کی رفتار سے چلتا رہا اور میں نے استنبول کے اُسی مدرسے سے 1973ء میں اپنی تعلیم مکمل کی۔  قُرآن مجید تجوید کے ساتھ حِفظ کیا۔  گو کہ بعد میں یونیورسٹی سے بھی پڑھا۔  میں نے تُرکی کی معروف مَرمرَہ یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور اکنامکس اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنس میں ماسٹر کیا۔  مگر ابتدائی تعلیم مدرسے سے ہی حاصل کی تھی۔ اب جب بھی مُجھے اُن بزرگوں کی نصیحتیں یاد آتی ہیں اور خود پر کریم رب کی رحمتوں کی بارش دیکھتا ہوں تو بے اختیار آنکھیں چھلک پڑتی ہیں۔  یہ کہہ کر اردگان نے حاضرین کو بھی اشک بار کر دیا۔

واضح رہے کہ مُسلم حکمرانوں میں اردگان پورے عالم اسلام میں مقبول ترین لیڈر ہیں۔ ٹیوٹر میں سب سے زیادہ فالورز اُنہی کے ہیں اور اُن میں بھی ستر فیصد عرب ہیں۔ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے بعد عرب دنیا میں انہیں ''البطل'' (ہیرو) کا خطاب مِل چُکا ہے۔

یاد رہے اِس وقت دُنیا میں سب سے زیادہ بچے ترکی کے دینی مدارس میں زیرِ تعلیم ہیں۔ 2015ء کے اوائل میں جاری اعداد و شمار کے مُطابق اِن طلبہ کی تعداد 40 لاکھ سے تجاوز کر چُکی تھی۔  تاہم وہاں کے مدارس کا نظام تعلیم بھی مُکمل جدید خطوط پر اِستوار ہے۔ 

(رپورٹ، الجزیرہ)

اللَّه سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى اِن کو تُرکی اور عالمِ اسلام کی ترقی کے لئیے اپنے حِفظ و امان میں رکھے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Translate to English:-
    
                         👳Madrasa-educated president

Addressing a large gathering of the madrassa recently, the President of Turkey, Hafiz Rajab Tayyib Erdogan, said:

As a child, when I went to school, many people in our area would say to me, 'Son!
Why are you ruining your future?
Do you have to do the job of bathing the dead when you grow up?
Can a madrassa student get a job other than bathing?
So enroll in a good school and think about improving your future.
Most of those who gave this kind of advice were old and I would listen to them with great politeness and smile and walk towards the Madrasa Imam Al-Khatib with my books pressed to my side.
He said that my father was a fruit seller. Their financial situation did not allow them to send me to any school. In our house, bread was sometimes eaten with melons instead of curry. Then my father's love for religion was so great that he put me in a Qur'an memorization class.Then the time went by at the speed of a bullet and I completed my education in 1973 from the same madrassa in Istanbul. Memorized the Holy Quran with Tajweed. Although he later studied at the university. I enrolled at Turkey's leading Marmara University and earned a master's degree in economics and administrative sciences. But he got his primary education from a madrassa. Now whenever I remember the advice of those elders and see the rain of blessings of the Lord on me, my helpless eyes light up. Saying this, Erdogan also made the audience shed tears.

It should be noted that Erdogan is the most popular Muslim ruler in the Islamic world. He has the most followers on Tutor and 70% of them are Arabs. After giving a blunt answer to Israel, he has been called a "hero" in the Arab world. Remember that most of the children in the world are currently studying in Turkish religious schools. According to figures released in early 2015, the number of these students had exceeded 4 million. However, the education system of the madrassas there is also based on completely modern lines. (Report, Al Jazeera) May Allah Subhanahu wa Ta'ala keep them safe for the progress of Turkey and the world of Islam.